Posts

Showing posts from October, 2020

مشہور فیشن ڈیزائنر اور مصنف "کرسڈا روڈریگز" نے کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد اپنے انتقال سے پہلے یہ تحریر لکھی ن

Image
1۔ میرے پاس اپنے گیراج میں دنیا کی سب سے مہنگی برانڈ کار ہے لیکن اب میں وہیل چیئر پر سفر کرتی ہوں۔ 2. میرا گھر ہر طرح کے ڈیزائنر کپڑے ، جوتے اور قیمتی سامان سے بھرا ہوا ہے۔ لیکن میرا جسم اسپتال کی فراہم کردہ ایک چھوٹی سی چادر میں لپیٹا ہوا ہے۔ 3. بینک میں کافی رقم ہے۔ لیکن اب اس رقم سے مجھے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ 4. میرا گھر محل کی طرح ہے لیکن میں اسپتال میں ڈبل سائز کے بستر میں پڑی ہوں۔ 5. میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے دوسرے فائیو اسٹار ہوٹل میں جاسکتی ہوں ۔ لیکن اب میں اسپتال میں ایک لیب سے دوسری لیب میں جاتے ہوئے وقت گزارتی ہوں۔ 6. میں نے سینکڑوں لوگوں کو آٹوگراف دیے۔ آج ڈاکٹر کا نوٹ میرا آٹوگراف ہے۔ 7. میرے بالوں کو سجانے کے لئے میرے پاس سات بیوٹیشنز تھیں - آج میرے سر پر ایک بال تک نہیں ہے۔ 8. نجی جیٹ پر ، میں جہاں چاہتی ہوں اڑ سکتی ہوں۔ لیکن اب مجھے اسپتال کے برآمدے میں جانے کے لئے دو افراد کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے ۔ 9.اگرچہ بہت ساری کھانوں کی مقدار موجود ہے ، لیکن میری خوراک دن میں دو گولیوں اور رات کو نمکین پانی کے چند قطرے ہے۔ یہ گھر ، یہ کار ، یہ جیٹ ، یہ فرنیچر ، بہت سار...

زمیں کے تارے

شاعر مشرق نے خوشحال خان خٹک کی وصیت کا ذکر کرتے ہوئے ان نوجوانوں سے خصوصی محبت اور الفت کا اظہار کیا ہے جو ستاروں پر کمندیں ڈالتے ہیں، برادرم عبد الخالق نے بجائے آسمان کے ستاروں پر کمندیں ڈالنے کے زمین پر ہی نہ صرف ستارے دریافت کرلئے ہیں، بلکہ ان کو اپنی سحر انگیز تحریر کی لڑی مین پروکر ہماری بینائیوں کی نذر بھی کردیا ہے، اور میرے خیال میں شاعر مشرق نے جوانوں کو جو خودی اور خود شناسی کا سنہرا پیغام دیا تھا اس کی ایک تشریح یہ بھی ہے، کیونکہ انہوں نے ہی تو کہا تھا کہ  ''طاقت ہے تو کر پیدا فردوس بریں اپنا! وہ ایک الگ بات ہے کہ وطن عزیز بلکہ امت مسلمہ کے بہت سے جوان، شاعر مشرق کے اس شعر کو تعبیر بخشتے ہوئے '' فلمی ستاروں '' پر کمندیں ڈال بیٹھے! کیونکہ ان کے نزدیک ستارہ ستارہ ہی ہوتا ہے، '' ادھر '' کا ہو یا '' ادھر'' کا! گوکہ میری بھی ان '' زمیں کے تاروں '' سے ملاقات مکمل ہوگئی، الوداعی کلمات کہتے ہوئے نکل آبھی آیا، لیکن ابھی تک اس کے سحر سے باہر نہیں نکل سکا،  '' اپنا بناکر جب چھوڑدیا جائے ، تو پھر  اسیری ہو ...