قبلہ اول خون اور بارود میں ڈوبا ہوا ہے
پھول گوبھی لے لو، گاجر لے لو! !
قبلہ اول خون اور بارود میں ڈوبا ہوا ہے، خود ہمارے اندر سے نوجوان نسل تیزی سے الحاد کی طرف بڑھ رہی ہے، جب ہمارے شہر میں اترا ہے '' مناظروں کا موسم!
اس سلسلہ میں ذاتی تجربہ کی بنیاد پر عرض کررہاہوں( آپ کو اختلاف کا پورا حق ہے) مغربی ممالک میں زیر تعلیم نوجوانوں میں سے سب سے زیادہ تعداد ایران کے اہل تشیع، عرب ممالک بالخصوص سعودیہ عرب کے اہل سنت کے علاوہ پاکستان اور سنٹرل ایشیا کے اسماعیلی نوجوانوں کی ہے۔
آج کا نوجوان اس نوجوان سے مختلف ہے جو 1995 یا اس سے پہلے کا تھا، آج اس کی انگلیوں کے نیچے دنیا کا خیر اور شر ہروقت موجود رہتا ہے جہاں تک وہ fingertips کے ذریعہ آدھے منٹ میں پہنچ سکتا ہے۔ اس لئے جب آپ منبر ومحراب ایسی آوازیں بلند کرتے ہیں، یہاں دیومالائی حکایات سناتے ہیں تو آپ کے خوف سے نوجوان چپ تو ہوجاتا ہے لیکن مطمئن نہیں ہوتا۔ اور عدم اطمینان اس کو رفتہ رفتہ الحاد کی سرحدوں تک لیجاتا ہے۔ ادھر ہمارے بعض حضرات کا مسئلہ یہ ہے کہ ان کا کل راس المال چند فرقہ وارانہ تقریروں، نعروں اور تکفیری مناظروں کے سوا کچھ نہیں، کسی زمانہ میں اس کا کاروبار عروج پر تھا۔ لیکن رفتہ رفتہ عوام مین شعور آنا شروع ہوگیا، اب ایسی چیزوں میں تعلیم یافتہ اورسنجیدہ لوگوں کیلئے کوئی دلچسپی کا سامان نہیں رہا۔ رہے چند سادہ لوح جوان تو عنقریب وہ بھی سمجھ جائیں گے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں سے کلاسز لے رہے تھے، لیکن ہر صبح سبزی والے گھر کے سامنے آکر اتنے زور سے چلاتے تھے کہ مجبورا کھڑکی بند کرنی پڑتی تھی۔ ایک دن میں نے اس ریڑھی والے کی منت کی خدا کیلئے مجھے جب سبزی کی ضرورت ہوگی خود آجایا کروں گا، آپ زور سے آواز لگاتے ہیں تو کلاس ڈسٹرب ہوجاتی ہے۔ اس پہ وہ صاحب کردش لہجہ میں ترکش بولتے ہوئے گویا ہوئے:
سر، ہم کوئی ایل سی واکی، lc waikikiکنگ برگر king burger یا JACKMAN جیسا برانڈ تو ہیں نہیں کہ آپ لوگ خؤد چل کر ہمارے پاس آئیں، ہمارے پاس جو کچھ ہے اگر وہ آج نہ بکے تو کل اس کا گاہک ملنا مشکل ہے۔ اس لئے آواز لگانی پڑتی ہے: Lehane alın havuç alın پھول گوبھی لے لو، گاجر لے لو!
نوٹ۔ اس واقعہ کا مناظروں کے چیلنج سے کوئی تعلق نہیں!
Comments
Post a Comment